پاکستان میں مزید صوبے

پاکستان میں مزید صوبے

اس میں کوئ شک نہیں کہ 35 سال قبل کی مہاجر قومی موومنٹ نے الطاف حسین کی قیادت میں مہاجروں کے حقوق کے لئے سچے دل سے بات کی تھی اور اس نے یہ منوایا بھی تھا کہ مہاجر بھی پاکستان میں نہ صرف ایک قوم ھیں بالکہ اعلی تعلیم یافتہ ترین طبقہ ھے۔

لیکن بدقسمتی سے بھت جلد۔۔دو تین سال میں ھی الطاف حسین سمیت تمام ذمہ داران نہ صرف مہاجر کاز سے حے گئے بالکہ دولت، چمک، آسائش اور موج مستی میں گم ھونے لگے۔ الطاف حسین کے ملک سے باہر ھونے کی وجہ اور کروڑوں اربوں روپئیے کی ریل پیل کو دیکھ کر ایم کیو ایم کی پاکستانی قیادت۔۔ایک یونٹ انچارج سے لے کر قومی صوبائی کے ممبرز اور وزیر کبیر تک سب مال بنانے میں لگ گئے۔

طاقت، دولت، دھونس، دھمکی میں مست ھر لیول کے ایم کیو ایم کے ورکر اور لیڈرشپ نے مہاجر کاز کو چھوڑا اور یہ فارمولا اپنا لیا

جس کو جیسے، جہاں سے جتنا ملتا ھے سمیٹ لے۔نتیجا یہ ھوا کہ جیسے جیسے غبارے سے ھوا نکلتی گئ ایم کیو ایم پھس ھوٹیچلی گئ اور آج اس نوبت کو پہنچی جہاں اس کا کام بوٹ چاٹنے یا بھونکنے کے علاوہ کچھ نہیں۔

بات طویل ھو جائیگی لیکن 1984 سے لے کر 2019 تک جو کچھ ھوا دنیا کے سامنے ھے۔

آج کی اس بات کرنے کا مقصد ووٹرز کو یہ بتانا ھے کہ آدمی جتنا بھی کم عقل، کم پڑھا لکھا، نا سمجھ اور لا علم ھو پھر بھی ھر بندے میں یہ عقل ضرورھوتی ھے کہ وہ 10- 20-50-100-1000 اور 5000 رو پئے کے نوٹ کوپہچانتا ھے۔ آپ مہاجر ووٹرز ایک بنیادی بات سمجھ کیوں نہیں لیتے کہ کسی بھی مہاجر پارٹی کا نام لیوا لیڈر، عہدہ دار جب مہاجر صوبہ کی بات کرتا ھے تو وہ ایسا ھی ھے جیسے کوئ کہے آوء دیوار چین کو سر سے توڑتے ھیں۔۔جو کہ نا ممکن ھے۔

پاکستان کے آئین میں نئے صوبے بنانے کا ایک آئینی طریقہ کار ھے۔جو ھر صوبہ کی صوبائی اسمبلی سے ھوتا ھوا وفاق، قومی اسمبلی اور سینیٹ تک جاتا ھے۔ تو کیا سندھ اسمبلی میں مہاجروں کی اکثریت ھے؟

یہ جتنے بھی ایم کیو ایم کے دھڑے مہاجر صوبہ کا نعرہ لگاتے ھیں انکا ایک ھی مقصد ھے اپنی لیڈرشپ کو زندہ رکھنا۔

اپنے ووٹرز کو دھوکا دے کر جوڑے رکھے رھنا۔۔بس۔

ایک اچھا وقت صرف مہاجروں ھی نہیں بالکہ تمام قومیتوں نے گنوا دیا

اور

اگر فوج اور عمران خان چاھیں تو وہ گنوایا ھوا وقت fix ھو سکتا ھے۔

جنرل پرویز مشرف11 سال بلا شریک غیرے حکومت میں رھے۔ مشرف چیف آف آرمی اسٹاف، ملک کے چیف ایگزیکیٹو، صدر پاکستان رھے۔ انہیں دو تہائی اکثریت بھی حاصل رھی۔اگر وہ چاھتے تو آئینی طور پر یا ایک اعلان کے ذریعے ترکی کی طرح پاکستان کے 80 صوبے بنا سکتے تھے۔ چلو 15-20 ھی بنا دیتے۔ لیکن اس نااہلی اور مجرمانامہ غفلت کے ذمہ دار مشرف کے ساتھ الطاف حسین اور ان دونوں کے قریبی ساتھی سابق سندھ گورنر ڈاکٹر عشرت العباد بھی ھیں۔ جو 11 سال ھم پیالہ، ھم نوالہ، بغل گیر اور ھم ب***ر رھے۔ مشرف کو یہ شوق تھا وہ پنجاب کے چودہریوں کو مرکز میں ساتھ رکھ کر اور کالے کوے کو سندھ میں رکھ کر دنیا کو یہ دکھائے کی دیکھو میں ڈکٹیٹر ھو کر بھی جمھوریت تم لوگوں سے بھتر چلا سکتا ھوں میں نے 5 سال جمھوریت کے مکمل کئے۔

الطاف حسین مشرف کے ذریعے مال بناتے رھے۔ اور عشرت العباد پبلک رلیشننگ میں پورے تھے پھر گورنر بھی انہیں مشرف نے ھی چنا تھا۔

ان تمام کوتاہیوں میں پی ایس پی کے مصطفی کمال جو اس وقت کراچی کے مئیر تھے اور انیس ایڈووکیٹ وغیرہ بھی شامل ھیں جو آگے پیچھے سے جی بھائ جی بھائ کرتے رھے۔

اب بھگتو تم بھی اور مہاجر قوم بھی۔

اگر میں نے کسی آدمی کو اپنی زندگی میں بد دعائیں دی ھیں نفرت کی ھے تو وہ جنرل مشرف ھے۔۔اور میرا خیال ھے وہ میری بد دعاوءں سے ھی بستر پر سسک رھا ھے۔۔asshole۔ سیانا کوا بنتا تھا زرداری نے کپڑے اتروا کر بھیجا۔ ساری کمانڈوشپ کدھر گئ؟

ھاں اب اگر عمران خان اور ادارے چاھیں تو صرف سندھ ھی نہیں، مہاجروں کا ھی نہیں پورے ملک میں انتظامی یونٹ کے طرز پر 40-50 صوبے بنا دیں اور ھر صوبے کا الگ گورنر ھو!

عوام کو سوچنا ھوگا کہ وہ مہاجر، سندھی، پنجابی، پٹھان، بلوچی، سرائیکی بن کر رھنا چاھتے ھیں یا پاکستانی؟

شفیق احمد خان

Author: HYMS GROUP INTERNATIONAL

ex Chairman Edu Board, Reg Dir Sindh Ombudsman, Bank Exec; B.A(Hons) M.A English, M.A Int Rel, LL.B, 3 acreds from Canada

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

%d bloggers like this: