دلچسپ حقیقت writing on the wall
جس طرح لوگ قبر میں جانے سے پہلے اپنے گناھوں کے عذاب سے بے خبر رھتے ھیں اسی طرح پاکستان کے تمام حکومتی کرسیوں پر بیٹھنے والے صاحب اقتدار ان ساری باتوں سے بے خبر ھوتے ھیں جو انکی حکومت اور کرسی جانے کے بعد آنے والی حکومت اور لیڈروں کے ھاتھوں ان کے ساتھ ھوگا۔زرداری صاحب اور نواز شریف گروپس سمیت سب اس سے بے خبر رھے۔
عمران خان کی حکومت جب بھی جائیگی 5/10/15 سالوں بعد انکے اور انکے ساتھیوں کے ساتھ بھی یہی ھوگا جو بلاول اور مریم نواز کے والد اور انکی پارٹی کے لوگوں کے ساتھ آج ھو رھا ھے۔۔
عمران خان بھلے تتے توے پر بیٹھ کر مدینہ کی ریاست کا ورد کریں اور بھلے انہوں نے ساتھیوں سمیت دھیلے کی بھی کرپشن نہ کی ھو لیکن کسی کو چور کہنے سے کوئ نہیں روک سکتا۔
بھڑنے کو تو آپ کسی راستہ چلتے اجنبی کے ساتھ بھی جھگڑا کر سکتے ھیں کہ
تو نے مجھے گھور کرکیوں دیکھا یا منہ ھی منہ میں ماں کی گالی دی ھے۔
سوال یہ ھے کہ سیاست میں کرپشن، اصول اور decency اگر زرداری اور نواز شریف نہیں لائے تو عمران خان بھی تو اسی راستےبپر چل رھے ھیں بالکہ ان دونوں سے دو قدم آگے ھیں۔
اس ملک میں انتقام کی سیاست جاری و ساری رھیگی۔ادارے دور بیٹھے تماشہ دیکھتے رھینگے اور کھلاڑی اور مہرے بدلے جاتے رھیں گے۔۔اس سارے process میں نقصان ریاست کا ھوگا پاکستان کا ھوگا اور پاکستانی عوام کا۔
دنیا کی نظروں میں ھم بھکاری تو بن چکے ھیں بس اب ھماری گانڈ پر ٹھڈے لگنا رہ گئے ھیں۔۔وہ وقت بھی جلد آنے والا ھے۔