آج مزدوروں کا دن ھے

آج مزدوروں کا دن ھے:

’’مزدور کو مزدوری پسینہ خشک ہونے سے پہلے دے دو‘‘ (ابن ماجہ)

جناب رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا

’’یہ تمہارے بھائی ہیں جن کو اﷲ نے تمہارے ماتحت بنادیا ہے ان کو وہی کھلاؤ جو خود کھاؤ‘ وہی پہناؤ جو خود پہنو ان سے ایسا کام نہ لو کہ جس سے وہ بالکل نڈھال ہوجائیں، اگر ان سے زیادہ کام لو تو ان کی اعانت کرو‘‘ (بخاری و مسلم)

حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اپنے ماتحتوں سے بدخلقی کرنے والا جنت میں داخل نہیں ہوسکتا (ترمذی)
آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ملازم اگر ستر بار غلطی کرے تب بھی اسے معاف کر دو‘‘

محنت کی عظمت بیان فرماتے ہوئے آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا
اس سے بہتر کوئی کھانا نہیں ہے، جو آدمی اپنے ہاتھوں سے کماکر کھاتا ہے۔ ( مشکٰوۃ )

حضرت داؤدؑ اپنے ہاتھوں سے اپنی روزی کماتے تھے اسی طرح حضرت موسٰیؑ کی مزدوری کا قرآن پاک میں جو ذکر ہے اس کا ذکر کرکے آنحضرت ﷺ نے فرمایا : انہوں نے آٹھ یا دس برس تک اس طرح مزدوری کہ کہ اس پوری مدت میں وہ پاک دامن بھی رہے اور اپنی مزدوری کو بھی پاک رکھا۔ (مشکٰوۃ )

آپ ﷺ نے ان چند انبیا کرامؑ ہی کا اْسوہ پیش نہیں کیا بلکہ ایک حدیث میں فرمایا: خدا نے جتنے انبیا بھیجے ہیں ان سب نے بکریاں چرائی ہیں۔ صحابہؓ نے دریافت کیا کہ یا رسول اﷲ ﷺ آپ نے بھی بکریاں چرائی ہیں۔ فرمایا ہاں میں بھی چند قیراطوں کے عوض اہل مکہ کی بکریاں چرایا کرتا تھا۔
(مشکٰوۃ باب الاجارہ)

ایک صحابیؓ نے آپ ﷺ سے پوچھا کہ کون سی کمائی سب سے زیادہ پاکیزہ ہے آپ ﷺ نے فرمایا اپنی محنت کی کمائی۔ (مشکٰوۃ)

بعض صحابہ کرامؓ رزق حلال کے لیے ہرقسم کی محنت و مشقت کرتے تھے۔ مختلف پیشوں سے اپنی روزی کماتے تھے۔ حضرت خباب بن ارتؓ لوہار تھے، حضرت عبداﷲ بن مسعودؓ چرواہے تھے، حضرت سعد بن ابی وقاصؓ تیرساز تھے، حضرت زبیر بن عوامؓ درزی تھے، حضرت بلا ل بن رباحؓ گھریلو ملازم تھے اور حضرت ابوبکرؓ کپڑا بیچتے تھے۔ صحابہ کرام ؓ کی اکثریت محنت کش اور مزدوروں پر مشتمل تھی۔

ازواج مطہراتؓ گھروں میں اْون کاتتی اور کھالوں کی دباغت کرتی تھیں۔ حضرت زینبؓ کھالوں کی دباغت کرتی تھیں۔ حضرت اسماء بنت ابی بکرؓ جانوروں کی خدمت اور جنگل سے لکڑیاں چن کر لا نے کا کام کرتی تھیں۔ کچھ صحابیاتؓ کھانا پکا کر فروخت کر نے کا م کرتی تھیں۔ کچھ دایہ کا کام کرتی تھیں، کچھ زراعت کرتی تھیں اور کچھ تجارت کرتی تھیں، کچھ خوش بو فروخت کرتی تھیں، کچھ کپڑا بنتی تھیں اور کچھ بڑھئی کا کام کرتی تھیں (بخاری )

حضرت عائشہؓ نے زینب بنت حجشؓ زوجہ رسول اکرمﷺ کے بارے میں فرمایا۔ ’’ وہ اپنی محنت سے کماتیں اور اﷲ کی راہ میں صدقہ کرتیں تھیں (صحیح مسلم )۔

اسلام وہ پہلا دین ہے جس نے زندگی کے ہر شعبے میں راہ نما اصول وضع کیے۔ کھانے پینےعظیم سنت کا احیا کرنا ہوگا۔

مفتی خالد اسلم

Author: HYMS GROUP INTERNATIONAL

ex Chairman Edu Board, Reg Dir Sindh Ombudsman, Bank Exec; B.A(Hons) M.A English, M.A Int Rel, LL.B, 3 acreds from Canada

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

%d bloggers like this: