عوام کو “ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ھوا ھے”۔
یہ”ٹرک کی بتی” کا حوالہ ان ایم کیو ایم کے ٹکڑوں/renegades پر فٹ آتا ھے جہاں ھر ایک کو ایک آئ ایس آئی کے کرنل نے پچھلے 5 سالوں سے علیحدہ علیحدہ ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ھوا ھے۔۔
کسی کو سوکھا اور کسی کو گھر، دفتر اور دو گاڑیاں دے کر۔
پی ایس پی پی کے مصطفی کمال کی یہ دوسری بڑی شکست اسی “ٹرک کی بتی” کا نتیجا ھے۔
نوٹ: پچھلے 35 سالوں سے ایم کیو ایم کے لوگوں کی یہ سوچ رھی ھے کہ وہ 1000 سال کی عمر لکھوا کر لائے ھیں۔۔یہ کام
کل کر لینگے پرسوں کر لینگے بعد میں کر لینگے۔۔
بھت کم لوگ دنیا میں ایسے ھیں جنہیں اللہ دوسرا چانس نہیں دیتا۔