نوجوانوں کی بجائے ان کے والدین کی تربیت کی جائے تا کہ وہ further اپنی نالائق نوجوان اولادوں کی تربیت کرسکیں جو آگےجاکر معاشرہ اور ریاست پر بوجھ ھونگے😎😛😪
میں پچھلے 10 سالوں کے تعلیمی ماحول اور سوشل میڈیا میں deep involvement کے بعد اس نتیجہ پر پہنچا ھوں پاکستان کی نوجوان نسل( اکثریت) جو
1۔ سیلفی(سیکس،فضول خرچی،سارا دن سونا اور رات کو جاگنا اور ھڈ ھرامی)
2۔ جلد بازی(راتوں رات دولت، شہرت، گاڑی موٹرکےخواب دیکھنا)
3۔ شارٹ کٹ( تعلیم میں مکمل عدم دلچسپی اور نقل پر depend کرنا)
4۔ والدین کی محتاجی( صبح سے شام تک جیب کے تمام اخراجات والدین سے لینا)
سے نکلنے سے قاصر ھے اس لئے بہتر ھے نوجوان نسل کو چھوڑ کرانکے والدین کی ٹرینننگ، موٹیویشن اور احساس ذمہ داری اجاگرکرائ جائے۔
والدین یہ کہہ کر بری الذمہ نہیں ھو سکتے کہ
ھماری اولاد ھے ھمارا پیسہ ھے تمہیں کیا
اس لئے کہ at the end of the day ان کی نالائق اولاد معاشرہ اور ریاست کی ذمہ داریاں اٹھانی ھیں otherwise بوجھ بنینگے۔
مانا فارن ایجوکیٹڈ، فورسز اور کیڈٹ اسکولز اور اچھے انگلش اسکولز کالجز کے پڑھے ھوئے بھی نوجوان مارکٹ میں موجود ھونگے لیکن ان مٹھی بھر نوجوانوں نے کیا جرم کیا ھے کہ وہ محنت کرکے شعبہ زندگی کی باگ ڈور سنبمھالیں اور “کھوتوں” کی بھی ایک بڑے ریوڑ کو بھی ھانکیں؟
میں حکومت سے کہونگا( درخواست نہیں کیونکہ یہ ریاست کی ذمہ داری ھے) کہ ہ والدین کو punish کریں جو اپنی اولادوں کی پرورش میں لاپرواہی لاڈ پیار اور لاپرواہی کیوجہ سے ایک کمزور قوم پیدا کر رھے ھیں
بلاگ پوسٹ
شفیق خان