پاکستان فوج کے ھاتھی دانت:
یہ بات ثابت ھوگئ کہ 1999 کے مشرف مارشل لاء کے مارشل لاء کے بعدپاکستان ملٹری جنتا نے پہلےسے زیادہ شدت سےسول معاملات میں مداخلت شروع کی جو آج تک جاری ھے بس اس میں تبدیلی یہ کی کہ صبح شام جمہوری اداروں کی بالادستی کی مالا جپیں گے لیکن ملک کاھرادارہ فوجی آفیسرکےکنٹرول میں ھوگا۔
اعلی عدالتوں میں ھر جج چیمبر میں ایک فوجی موجود ھوتا ھے
نیب، ایف آئی اے، اینٹی کرپشن، اے ٹی سی،سی ٹی ڈی، نارکوٹکس، کسٹمز، پیمرا پولیس، غرض کےھر ادارے میں فوجی افسران متعلقہ اداروں کو ڈائریکشن دے کر اپنے مخالفین کو بند کراتے ھیں، ان کے خلاف کیسز بنواتے ھیں وغیرہ
جنریل یہ سمجھتےھیں وہ دنیا کی آنکھ میں دھول جھونک رھےھیں
اگرھماری فوج اوراس کے organs اتنے ھی سمارٹ اورانٹیلیجنٹ ھیں تو پچھلے 74 سالوں میں کوئ مائیکروسوفٹ، ٹوئیٹر، فیس بک، واٹس ایپ، ای میل، انٹرنیٹ، ایف 16 یا ایف تھنڈرکیوں نہیں بنایا؟
آپکے پاس توجنگی جہازاڑانےکو تیل بھی نہیں
آپ اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے تو ڈو مور، ایف اے ٹی ایف، یوروپئین یونین اور امریکہ جس کا پوری دنیا کے اداروں پر کنٹرول ھے اس کے چنگل سے آپ نکل نہیں سکینگے بالکہ روز بروز گھیرا تنگ ھوگا۔
یاد رکھیں یہ دولت کی دنیا ھے۔ دولت سے ھی ایٹم بم،میزائیل، روٹی اور بجلی پٹرول ملتا ھے۔