
امریکہ افغانستان میں جنگ ھارا نہیں بالکہ اس نے ایک تیر سے دو نشانے لئے ھیں:
امریکہ دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا میں سپر پاور بنا برطانیہ کے برخلاف جو زمینوں ہر قبضہ کیا کرتا تھا امریکہ کبھی کسی ملک کی زمین یا لوگوں کو فتح کرنے نہیں گیا بالکہ اس ملک کے انفراسٹکچر کو تباہ کرنے اور ریڑھ کی ھڈی توڑنے گیا اور سول وار کے بیج بو کر نکل گیا۔۔ ۔ویت نام، کمبوڈیا، سوڈان، عراق،لبیا، مصر، لبنان، افغانستان، یمن، اور تو اور 57 مسلم ممالک میں دو چار کو چھوڑ کر اردن سے سعودی عرب اور قطر تک سب امریکہ کے پٹھو ھیں۔
سویئٹ یونین یعنی آج کا رشیا بھت سمجھدار تھا اس نے اس کہاوت پر عمل کیا کی زیادہ نقصان کا خطرہ ھو تو کم پر نکل جاوء۔
اب میری بات غور سے سنیں:
بقول برطانیہ کے اخبار گارڈین کے کہ
امریکہ افغانستان میں جنگ ھارا نہیں بالکہ افغان جنگ افغانستان کیلئے ٹریجڈی/المیہ ھے۔
لیکن میں نے پوری دنیا میں اخبارات ، میڈیا، لیڈران اور اداروں کو یہ بات لکھی کہ
امریکہ نے افغانستان سے 20 سال بعد نکلتے وقت ایک پتھر سے دو شکار کئے ھیں
(killing two birds with one stone)
1۔ اس نے افغانستان کو 100 سال پیچھے دھکیل دیا اور خانہ جنگی کرا کر گیا اور
2۔ پاکستان کیلئے تاحیات نفرت، قتل و غارت، کنفیوژن اور افراتفری پیدا کر کے گیا۔
لاکھوں افغانیوں کو امریکہ، کینیڈا(صرف کینیڈا نے 20 ھزار مہاجرین لئے) آسٹریلیا، یوروپئین یونین ممالک نے اپنے ممالک میں پناہ دی۔
اور امریکہ گیا ھی کب ھے؟
قطر کے پانی میں امریکہ کا بحری بیڑہ 24/7 کھڑا ھے جب چاھے گا ڈرون مار دیگا۔
اس وقت گاجر مولی کی طرح لوگ اففانستان میں قتل کئے جا رھے ھیں۔
افغان قوم کو امریکہ نے 3/4 قوموں میں بانٹ دیا ھے۔آج افغانستان کا امریکا نے وہی حشر کیا ھے جو آئ ایس آئ نے پاکستان میں ایم کیو ایم کا کیا۔
آپ کو معلوم ھونا چاھئے طالبان کی fantasy دنیا میں اسلامی نظام قائم کرنا ھے اور بقول ان کے اس کا حصول اس ووت تک ممکن نہیں جب تک طالبان پاکستان کی نیوکلئیر پاور حاصل نہیں کر لیتے تا کہ دنیا کو بلیک میل کرسکیں یا ڈرا سکیں جو پاکستان آج مغرب اور بھارت کے ساتھ کرتا ھے ۔
امریکہ تو 12000 کلومیٹر دور ھے۔ طالبان امریکہ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔
لاکھوں افغانی پنا گزین پاکستان بارڈر کراس کرینگے ان میں اکثریت بم دھماکوں اور دھشت گردوں کی ھوگی۔
کراچی کے ھفتہ بازاروں سے ھوتے ھوئے پشاور کے باڑہ کے اسلحہ کے ڈھیروں تک طالبان نظر آئیگے۔
یہ بات یاد رکھنے کی ھے
“جو لوگ آب و ھوا کو آلودہ کرتے ھیں وہ بھی اسی آلودہ آب ھوا میں سانس لیتے ھیں”۔
SHAFIQ KHAN, CANADA
August, 14, 2021