سندھ کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان اس وقت مہاجروں کی نمائندگی کرنے والے بہترین شخصیت ثابت ہو سکتے ہیں
اپنے پچھلے مضمون میں میں نے مختصر لیکن دلیل کے ساتھ یہ بتایا کہ مہاجروں کے پاس اس وقت سندھ میں کوئی پائے کی شخصیت نہیں اور نہ مہاجروں کے پاس کوئ leverage یعنی بیعانہ/یا طاقت ہے جو پاکستان کی اسٹبلشمینٹ کو قابل قبول ہو اور مہاجروں کی نمائندگی کر سکے۔
لیکن ہاں مہاجروں کے پاس سندھ کے پاس اس وقت بھی سندھ کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان کی صورت میں بہت بڑا leverage موجود ہے جو اس وقت کسی بھی مہاجروں کی سابقہ پارٹیوں؛ ایم کیو ایم کے دس بارہ دھڑوں میں نہیں جس میں ایم کیو ایم لندن/پاکستان/آفاق احمد خان/پی ایس پی یا دیگر فرد یا گروپ شامل ہیں۔
ڈاکٹر صاحب نے اپنے تیرہ سالا گورنر سندھ کے دور میں بیک وقت سندھ کی تمام سیاسی پارٹیوں، مزاہب کے افراد/پارٹیاں، قانون نافز کرنے والے اداروں، فورسز، انٹیلیجنس ایجنسیز غرض ہر بندہ بشر کے ساتھ مدبرانہ طور پر نہ صرف ھم آہنگی قائم رکھی بالکہ بھائ چارہ کو فروغ دیا۔
میں سمجھتا ہوں اس وقت سندھ صوبہ سے ہٹ کر بھی پورے پاکستان کسی بھی فرد، گروپ یا پارٹی سے ڈاکٹر صاحب کی کسی قسم کی کوئ confrontation نہیں
ڈاکٹر صاحب میں بہترین صلاحیت ہے کہ وہ ملکی یا صوبائی سطح پر سب کو ساتھ لے کر چل سکتے ہیں۔
جنرل الیکشن آنے پر وہ پورے صوبہ سندھ بالخصوص سندھ شہری میں اتنا leverage اور ووٹ بینک پیدا کر سکتے ہیں کہ تمام مخالف پارٹیوں کے ساتھ بھی amicably ڈیل کر سکیں اور سب کو ساتھ لے کر چلیں۔
گو کہ ڈاکٹر صاحب الطاف حسین کے ساتھ ایک طویل عرصہ رہے لیکن انہوں نے کبھی بھی شرافت کا دامن نہیں چھوڑا۔ اور نرم طبیعت، بھائ چارہ اور ہم آہنگی کی صلاحیت کو جانے نہیں دیا۔
The most important interpersonal skills Dr. Sahib strives is that he could develop and refine building trust, emotional intelligence, empathy, vulnerability, and listening skills.
SHAFIQ KHAN, CANADA
