یہ forced conversion دراصل کوئی اسلام کی خدمت یاخدا ترسی نہیں بلکہ سندھی وڈیروں کی عیاشی کا ذریعہ ہے۔
کوئی بھی عمل جس میں وڈیروں کو عورت ملتی یے وہ کر گزرتے ہیں۔
اس کا کوئی حل نہیں سوائے ایک کے۔
جسطرح بے نظیر نےکہا تھا
جمہوریت بہترین انتقام ہے
اسی طرح سندھ کے عوام بھی ووٹ کی طاقت سے وڈیروں کو شکست دے سکتے ہیں ورنہ کچھ نہیں ہونے والا سوائے رونے پٹنے احتجاج کرنے کے اور ہر روز ایک نیا واقع۔
آپکی ہندو کمیونٹی بھی تو 99 فیصد انہی وڈیروں کو ووٹ کرتی ہے اور پھر ہندو برادری کے ایم این ایز، ایم پی ایز کیوں کچھ نہیں کرتے؟
مزے کی بات یہ ہے کہ میں نے آج تک یہ نہیں سنا کبھی کسی سندھی وڈیرے نے کسی ہندو یا عیسائ مرد کو مسلمان کیا ہو۔
