جب بھی بھی پاکستان کی سیاسی نظام کی بات کریں تو سب سے پہلے دھیان پاکستان کی سلامتی کی طرف جاتا ہےاور پاکستان کی سلامتی اور پاک فوج ایک دوسرے سے جڑے ہیں، لازم و ملزوم
اسی تعق سے میں اکثر و بیشر جنرلوں سے مخاطب ہوتا ریا ہوں اور آج بھی کہ رہا ہوں آپ سیاسی لیڈروں کو جس بھی
فیکٹری میں تیارکریں یہ تجربہ بری طرح ناکام ہوا اورملک مسلسل اسٹیٹس کو میں ہے اور اس نے ریاست پاکستان کو بہت کمزور کیا، عوام حب الوطنی اورقومیت کی بجائےخود غرضی اورنفسا نفسی میں لگ گئےاور سیاستدان ہیں کہ ایک جاتاہےدوسراآتا ہےاوراس کاپیٹ نہیں بھرتا
ہمارے جنرلوں کوملک کی سلامتی
اور اس کی 74 سال سے رکی ترقی کی خاطر انقلابی اقدامات کرنے ہونگے:
1۔ مارشل لاء
2۔ صدارتی نظام
3۔ ملک کے تیس صوبے بنا دیں
4۔ یا ون یونٹ کر دیں
(لیکن جو بھی کریں وہ 20 سال تک سیمنٹ ہونا چاہئے کوئ آگے آنے والا کوئ نیا تجربہ نہ کرے)
5۔ تمام اداروں کو قومی ملکیت میں لے لیں
جن صنعتکاروں، کاروباری لوگوں، زمین داروں سے آپ ڈرتے ہیں انہوں نے ملک کو دیا ہی کیا ہے؟
جنرل صاحبان
ذہن میں رکھیں پاکستان کی قوم ملک کی سلامتی اور فوج کی طرف سے کئے گئے کسی بھی قدم سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
SHAFIQ KHAN, CANADA
November 27, 2021