پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو احمق اور گھٹیا ہونے کا پورا حق ہے لیکن وہ دوسروں کو اپنے جیسا نہ سمجھیں

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو احمق اور گھٹیا ہونے کا پورا حق ہے لیکن وہ دوسروں کو اپنے جیسا نہ سمجھیں۔
اسلام آباد میں او آئی سی کانفرنس میں ان کا یہ ریمارکس کہ افغانوں میں لڑکیوں پر ثقافتی ممنوعہ ہے مضحکہ خیز اور مذموم ہے اور مہذب دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔

افغانستان میں سینکڑوں سالوں سے مرد اور عورتیں سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں جا رہے ہیں۔ کابل یونیورسٹی 1932 میں قائم ہوئی جبکہ پاکستان 1947 میں وجود میں آیا۔

کینیڈا میں میرا 27 سال کا تجربہ ہے کہ افغان باشندے پاکستان کے مقابلے میں کینیڈا، امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، جرمنی، یورپ اور سکینڈے نیوین ممالک میں زیادہ پڑھے لکھے، ذہین، سمارٹ اور اچھی جگہ رکھتے ہیں۔

یہاں تک کہ ٹورنٹو یونیورسٹی کے پاس پاکستان کی کسی بھی یونیورسٹی بشمول پنجاب، کراچی یا جامشورو کے مقابلے میں کابل یونیورسٹی کے پوائنٹس/اسکورز زیادہ ہیں۔

پاکستانی کینیڈین ہونے کے ناطے یہ ہمارے لیے واقعی شرم کی بات ہے کہ ہمارا وزیراعظم اتنا بڑا جھوٹا، منافق اور گھٹیا ہے۔

شفیق خان، کینیڈا، دسمبر 19، 2021

افغان لڑکیاں اسکولوں اور کالجوں میں 1960 سے لے کر 2002 اور طالبان سے پہلے تک

Author: HYMS GROUP INTERNATIONAL

ex Chairman Edu Board, Reg Dir Sindh Ombudsman, Bank Exec; B.A(Hons) M.A English, M.A Int Rel, LL.B, 3 acreds from Canada

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Twitter picture

You are commenting using your Twitter account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

%d bloggers like this: