مہاجر نہ ووٹ میں کم ہیں اور نہ چوٹ میں۔
مہاجر قومی موومنٹ کے چئیرمین آفاق احمد خان واحد مہاجر لیڈر ہیں جو پچھلے چالیس سالوں میں نہ صرف اپنے موقف سے کبھی ہلے نہیں بالکہ پہلے کبھی آزمائے بھی نہیں گئے
میں ساری زندگی پاکستان اور کینیڈا میں ملازمتیں کرتا رہا اور میں نہ کبھی کسی سیاسی پارٹی سے وابستہ رہا اور نہ کسی سیاسی پارٹی کے لئے کام کیا اور نہ آج ہوں
لیکن میں ایم کیو ایم کے وجود میں آنے سے پہلے سے 1969 میں نواب راشد کی سربراہی میں قائم ہونے والے اتحاد مہاجر، پنجابی، سندھی، پٹھان سے لےکر اگست 2016 میں ایم کیو ایم کے زوال پذیر ہونے تک کا عینی شاہد ہوں۔
آفاق احمد خان وہ واحد مہاجر لیڈر ہیں جنہوں نے پچھلے 29 سالوں میں اپنی پارٹی کا نہ نام بدلا، نہ پرچم، نہ اپنا نعرہ، نہ اپنا موقف اور نہ اپنی شناخت۔
اپنے حالیہ کراچی کے بڑے اجتماع میں جو باتیں انہوں نے کیں میں ایک پاکستانی اور مہاجر ہونے کے ناطے ان کی ایک ایک بات کی تائید کرتا ہوں اور میں سمجھتا ہوں اس وقت مہاجروں کو آفاق احمد خان سے بہتر، با رعب اور “ٹٹ فار ٹیٹ” لیڈر نہیں مل سکتا۔
پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کی سربراہی میں اپنے وڈیروں اور کاموروں کے ذریعہ سندھ میں تیرہ سالوں سے جو بدمعاشی مچا رکھی یے آفاق احمد خان اس کا مکمل جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ مہاجروں کو فخر ہونا چائیے ان کے پاس آفاق احمد خان جیسا نڈر لیڈر ہے
مہاجروں کو چاہئے وہ تمام آزمائے ہوئے نام نہاد لیڈروں کے پیچھے ایک بار اور جانے کی بجائے مہاجر قومی موومنٹ کے چئیرمین آفاق احمد خان اور ان کی ٹیم کا ساتھ دیں
مجھے اس بات میں رتی برابر بھی شک نہیں کہ آفاق احمد خان قوم کو مایوس کرینگے۔
آخر میں میں کراچی جلسہ میں آفاق احمد خان کی بات کو دہرانا چاہتا ہوں جس میں انہوں نے بشمول ایم کیو ایم کے دھڑوں اور دوسرے انفرادی لیڈروں سے انکا ساتھ دینے کی اپیل کی۔









شفیق خان، کینیڈا، دسمبر 27، 2021