ڈاک کی ٹکٹیں جمع کرنا:
(نوٹ: بچے اور نوجوان اس مضمون کو ضرور پڑھیں)
آج سے 40/50 سال پہلے جب ٹی وی، کمپیوٹر اور موبائل فونز کے علاوہ بے شمار الیکٹرانک چیزیں ایجاد نہیں ہوئ تھیں تو بچوں بڑوں کے چھوٹے چھوٹے لیکن معلوماتی اور تعلیمی شوق ہوا کرتے تھے۔ مثلا ڈاک کی ٹکٹیں جمع کرنا، سکے، کرنسی نوٹ جمع کرنا، پرندوں کے پر، تتلیاں، پرندوں کے انڈوں کے خول جمع کرنا، جن بھوت کی کہانیاں پڑھنا,فوٹوگرافی وغیرہ وغیرہ۔
ان سب collections کو hobby/شوق کہتے ہیں.
ڈاک کے ٹکٹیں جمع کرنا تمام hobbies میں بادشاہی شوق کہلاتا ہے
اس وقت دنیا میں سب سے بڑی ٹکٹوں کے collection ملکہ برطانیہ کے پاس ہے۔
اب تو پوسٹ آفس اور ڈاک ٹکٹیں نظر نہیں آتیں اس کی جگہ courier services نے لے لی ہے۔
اگر آپ کو آج بھی کوئی پاکستانی نیا یا پرانا ٹکٹ نظر آ جائے اس کے ساتھ کوئی نہ کوئ معلومات ضرور جڑی ہوگی۔ ۔ کوئی ملکی یا غیر ملکی تاریخی شخصیت، مقام، یاد گار بلڈنگ، چیز، چرند، پرند، زمین و آسمان کے درمیان کوئی بھی چیز۔
اس میں دلچسپ بات یہ یے کہ بے شمار ٹکٹیں جو ایک دفا جاری ہوئے وہ قیامت تک دوبارہ جاری نہیں ہو نگے کیونکہ آپ تاریخ کو پیچھے نہیں لے جا سکتے۔
اگر پاکستان کی بات کریں تو پاکستان سے پہلے اور بعد کے ٹکٹ، جنرل محمد ایوب خان، ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو کی ٹکٹیں بہت معلوماتی اور قیمتی ہیں آپ خو کہیں نہیں ملینگی سوائے جن کے پاس collection ہے۔ ٹکٹیں جمع کرنا نارتھ امریکہ، یوروپ اور اوشیانا جس میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ہیں ملٹی بلین ڈالرز انڈسٹری ہے۔
اسی طرح آج سے 50/60/70 پہلے جو ممالک اور territories تھیں وہ اب ضم ہو کر ایک نئے ملک میں بدل گئے ہیں۔۔ جیسے 50 سال پہلے ملائشیا نہیں تھا اور یہ ملایا، پینانگ اور کئی دوسری territories کو ضم کر کے وجود میں آیا۔اسی طرح ایشیا، افریقہ، یوروپ، مڈل ایسٹ اور دنیا کے دوسرے براعظموں میں کئی territories اور ممالک کو ملا کر ایک نیا ملک بن گیا۔
یہ معلومات آج کے انسان کو تاریخ پڑھنے کی طرح تصویری رنگ برنگے ٹکٹوں کی صورت میں آپ کو ملینگی۔
میں پچھلے 60 سالوں سے ٹکٹیں جمع کرتا ہوں اور مجھے آج بھی کہیں سے ٹکٹ مل جائے تو میں لے لیتا ہوں اور میرے پاس بڑی اچھی collection o ہے
1990 میں نے میرپورخاص میں ایک stamp collecting club بنایا ہوا تھا اور میں نے آفیسرز کلب میں شہر کے بچوں اور نوجوانوں کی ٹکٹوں کی نمائش کروائ تھی۔
دو سال قبل جب سکھوں کے تاریخی مقام کرتار پور کا افتتاح وزیر آعظم نے کیا تو پاکستان پوسٹ نے یاد گاری ٹکٹ جاری کیا۔ میں نے وہ کراچی س پوسٹ آفس سے کسی کے ذریعہ منگوایا کیونکہ مقامی پوسٹ آفس میں نہیں ملا۔
قارئین کی دلچسپی کیلئے کچھ خوبصورت images اور 1990 میزن میں نے جو کلب بنایا تھا اس کی اخباری خبر لیٹر پیڈ پر۔
شفیق احمد خان
کینیڈا
جنوری 03، 2022)))










