عمران خان ایک متکبر، نک چڑھے اور مغرور انسان ہیں:
میری عمر اتنی ہے کہ مجھے عمران خان کا کرکٹ کا پرائم ٹائم یاد ہے۔ بالکہ مجھے حنیف محمد، جاوید برکی اور فضل محمود بھی یاد ہیں۔
میں واضح طور پر خان کی مغرور اور آمرانہ کپتانی کا تصور کرسکتا ہوں۔
جب وہ وزیر اعظم بنے تو انہوں نے کرکٹ کی اسی آمرانہ شخصیت کے ساتھ مملکت کے انتظام کو چلانے کی کوشش کی۔
اس حد تک کہ وہ اپنے ذاتی فائدے کے لیے اسلامو فوبیا کے تصور سے فائدہ اٹھا کر مغرب کو ڈرانے اور ہراساں کرنے کے لیے ان پر نفسیاتی دباؤ ڈالتے ہیں اور امریکہ اور یورپی ممالک کے ارد گرد باس بننے کی کوشش کرتے رہے۔
پاکستان جیسے تیسری دنیا کے ملک کا کوئی لیڈر امریکی صدر کو بتانے اور جو بائیڈن سے یہ توقع کر ے کہ وہ ہر روز اسے فون کر کے ہیلو پوچھے گا،
“کیسے ہو مسٹر خان
(بلشٹ🤪)”۔
شفیق خان، کینیڈا