ان سے ملئے، جسٹس جاوید اقبال: یہ وہ حرام زادہ، گندی نالی کا کیڑا ہے جو سپریم کورٹ کا جج، نیب احتساب بیورو کا چئرمین رہا اور اس نے ایبٹ آباد واقع کی تحقیقاتی ٹیم کی بھی سربراہی کی۔ لیکن بے ایمانی اور لالچ کا یہ عالم ہے کہ اس کے ہوتے ہوئے ایک بریگیڈیئر نے نیب سے خوف کے مارے خودکشی کی، کم از کم دو پروفیسر زیرحراست انتقال کر گئے، یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کیا گیا اور اس کی ناک کے نیچے ہزاروں معصوموں کو حاکم وقت عمران خان کے کہنے پر سزائیں دی گئیں اور جیلوں میں رکھا گیا۔
اور ان کے خود کے کردار کا یہ عالم ہے کہ ایک خوبصورت خاتون جب داد رسی کی خاطر ان کے دفتر گئ تو اس کے ساتھ عشق لڑانے کی کوشش کی اور اسے اپنے عہدہ کا رعب دے کر پھانسنا چاہا۔ جب اس نے احتجاج کیا تو اسے شوہر سمیت جیل بھجوا دیا۔
یہ نظام کون بدلے گا شہباز شریف، جنرل باجوہ صاحب ؟
جو صادق اور امین کے سرٹیفکٹ بانٹتے ہیں وہ پہلے خود تو گنگا جمنا جا کر نہا آئیں؟ کیوں کہ یہ خود گندی نالی کے رینگتے ہوئے کیڑے، کنجروں اور دلالوں سے بدتر ہیں۔
اور پھر بے غیرت اتنے کے شرم سے ڈوب مرنے کی بجائے پیسوں اور عہدہ کی لالچ میں کرسی سے چپکے رہتے ہیں تاوقتیکہ انہیں کوئ دھکے مار کر گھسیٹ کر دفتر سے باہر نہ نکالے۔۔
شفیق خان، کینیڈا– اگست 14، 2022

True
LikeLike
No
LikeLike