چیف جسٹس مسٹر جسٹس عطاء بندیال ۔سپریم کورٹ آف پاکستان۔
جناب سے ملتمس ہوں کہ از خود نوٹس لیتے ہوئۓ پاکستان کی غریب عوام کے کروڑوں روپئے بچائے جائیں۔
جناب چیف جسٹس صاحب، پاکستان میں قومی اسمبلی کی نو نشستوں پہ ضمنی انتخاب ہو رہے ہیں۔ یہ نشتیں پی ٹی آئ کے ارکان اسمبلی کی خالی کردہ ہیں۔آپ کے علم میں ہے کہ سربراہ پی ٹی آئ نے اپنے ارکان کو اسمبلی سے مستعفی کروایا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئ اب اس اسمبلی کا حصہ نہیں بنے گی اور کسی صورت موجودہ حکومت کے ساتھ اسمبلی میں نہیں بیٹھے گی۔ جناب چیف جسٹس صاحب، کیا یہ مذاق اور پاکستان دشمنی نہیں کہ یہ پارٹی دوبارہ انہیں نشتوں پہ الیکشن لڑ رہی ہے اور قوم کے کروڑوں روپئے خرچ کروا رہی ہے۔ یہ نشستیں پی ٹی آئ جیت بھی گئ تو اسمبلی میں صرف ایک رکن ہی جائے گا اور پھر دیگر آٹھ نشستوں پر دوبارہ کروڑوں روپئے خرچ ہوکر انتخابات ہونگے اور پارٹی پالیسی کے تحت جیتنے والا رکن پھر اسمبلی میں نہیں جائے گا۔اس طرح مذاق چلتا رہے گا اور غریب عوام کہ کروڑوں روپئے کا نقصان ہوتا رہے گا ۔پارٹی چئیرمین سے حلف نامہ لیا جائے کہ وہ جیت کر اسمبلی کا حصہ بنین گے۔بصورت دیگر الیکشن کے تمام اخراجات ان سے لئے جائیں۔
رئیس احمد خان ،ایڈووکیٹ۔