ایک طرف سندھ کے وڈیروں اور پنجاب کے چوہدریوں نے کھربوں روپئے ہڑپ کر لئے تو دوسری طرف انہی وڈیروں اور چوہدریوں کے بھائ بند دونوں صوبوں کے اعلی عدلیہ ججوں نے عام عوام نیب زدگان کے کیسز روکے ہوئے ہیں اور ان کی سزائیں اور ریفرنسزختم نہیں کئے جبکہ ترمیم آرڈیننس کا اطلاق 1985 سے ہوا ہے۔
