قاضی فضل الدین کی اچانک موت کیوں واقع ہوئ؟

قاضی فضل الدین کی اچانک موت کیوں واقع ہوئ؟

جاپان دنیا کا بہت ترقی یافتہ ملک ہونے کے علاوہ وہاں مردوں اور عورتوں کی life expectancy /درازی عمر دنیا میں سب سے زیادہ یعنی 85-90 سال ہے۔ پر اس کا دوسرا رخ یہ ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ خودکشیاں جاپان میں ہوتی ہیں۔ دراصل جاپان کی سوسائیٹی تنہائی کا شکار ہو چکی ہے اور لوگ ڈپریشن اور اسٹریس/ذہنی دماغی تناوء میں خود کشی کر لیتے ہیں۔

کیا آپ کو معلوم ہے دنیا میں سب سے زیادہ اموات، کینسر، ہارٹ اٹیک اور شوگر سے نہیں بالکہ “اسٹریس” سے ہوتی ہیں؟

میں نے جیسے ہی قاضی صاحب کے انتقال کی خبر پڑھی ایک سیکنڈ میں میرا دھیان گیا کہ، بچارہ اسٹریس اور ڈپریشن میں دنیا سے چلا گیا۔ بعد میں مجھے کئ لوگوں نے بورڈ کے اور انکی پوسٹنگز، ٹرانسفر کی جو باتیں بتائیں تو میرے وہم کو تقویت ملی۔

قاضی صاحب پچھلے ایک سال سے بورڈ کی اندرونی سیاست کا شکار تھے۔ بچارے کی کوئ سفارش نہ تھی اور نہ ہی وہ اتنی اہلیت کے حامل تھے اس لئے جس کا دل چاہا پتلی گردن دیکھ کر ادھر سے ادھر پھینک دیا۔

کنٹرولر امتحانات کے معاملہ میں کبھی انور علیم خانزادہ، کبھی غلام احمد تو کبھی قاضی فضل الدین بورڈ میں “پاور پولیٹکس” کرتے رہے۔ قاضی صاحب کو دو تین بار ہٹایا اور رکھا گیا۔ ابھی ہفتہ دس دن پہلے ان کے ساتھ جو ہوا، سب شفیق کی طرح ڈھیٹ اور بہادر نہیں ہوتے، تو وہ برداشت نہ کرسکے اور اسٹریس، ڈپریشن میں دنیا ہی چھوڑ گئے۔

مجھے یاد آیا میرے کزن ناصر جلیل جو یو بی ایل میں مینیجر تھے ان کے ساتھ بھی یہی ہوا تھا گو کہ میں کینیڈا میں تھا پر وہ مجھے فون کر کے سب بتاتے تھے۔ پہلے انہیں ٹینشن میں ہارٹ اٹیک ہوا پھر اندرونی مہلک بیماریاں لاحق ہوئیں اور وہ چلے گئے۔

یہاں ایک بات میں اور کہنا چاہوں گا۔ پاکستانی معاشرہ میں working environment بہت stressful اور bully/بدمعاشی والا ہوتا ہے اور قاضی صاحب کے ساتھ بھی یہی ہوا۔ اول تو بورڈ کی انتظامیہ انہیں پریشان کرتی رہی دوئم وہاں کے اسٹاف نے ان کو بہت bug کیا۔ ان کا مذاق اڑایا، تمسخر کیا، ذلیل اور تعنی زنی کرتے رہے، وہ یہ سب برداشت نہ کر سکے۔

بورڈ انتظامیہ اور عملہ کی طرف سے اس قسم کی حرکتیں انتہائی شرمناک، انسانی حقوق کی پامالی، غیر قانونی اور دین اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہیں۔ کاش کوئ بورڈ کی انتظامیہ کو sue کرتا پر پاکستان میں اب “قانون” کی جگہ “بدمعاشی” نے لے لی یے پھر جو بڑا “بدمعاش ” ہو ۔۔

مجھے معلوم ہے قاضی صاحب اور انکی اہلیہ میں علیحدگی تھی اور ان کی ایک بیٹی اپنی ماں کے پاس رہتی ہے اور وہ اکثر اپنے والد سے ملنے آیا کرتی تھی اور قاضی صاحب اس سے بہت پیار کرتے تھے۔

ظالمو یاد رکھو اس بچی کی بد دعائیں تمہیں کھا جائیں گے۔۔
میری یہ بات لکھ لو۔

شفیق خان
کینیڈا
مئ 23، 2023

Author: HYMS GROUP INTERNATIONAL

ex Chairman Edu Board, Reg Dir Sindh Ombudsman, Bank Exec; B.A(Hons) M.A English, M.A Int Rel, LL.B, 3 acreds from Canada

3 thoughts on “قاضی فضل الدین کی اچانک موت کیوں واقع ہوئ؟”

  1. شفیق بھائ میں تو خیر نہیں جانتا تھا فضل بھائ کو مگر کئی لوگوں سے انکی تعریف سنی یے اور خاص کر آپ سے، اللہ پاک انکو غریقِ رحمت کرے آمین

    Liked by 1 person

  2. V afsos, I don’t know back ground of qazi SB. آخر ھم سب نے آس دنیا فانی کو چھوڑنا ھی روزآن جنازے اٹھتے ہیں روزآن قبرستان بھر رھی ھین اللہ پاک ھم سب کو آخرت کی تیاری کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

    Like

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

%d bloggers like this: