جنرلو اور حکمرانو وقت کی نبض کو پہچانو کہیں دیر نہ ہو جائے کیونکہ 75 سالا تاریخ گواہ یے تم نے ہمیشہ غلط فیصلے کئے ہیں

‏حکمرانو، جنرل عاصم منیر اور کور کمانڈرز اب پاکستان کی 24 کروڑ عوام کی نبض پہچانیں اور یاد کریں یہ وہی قوم ہے جو 1965 کی جنگ میں ٹینکوں کے نیچے لیٹ گئ تھی۔ راشد منہاج اسی قوم کی ماں کا بیٹا تھا جس نے بجائے بھارت جانے کے اپنا جہاز کریش کر کے جام شہادت نوش کی تھی۔
‎@OfficialDGISPR

بینظیر بھٹو کے قتل سے پردہ اٹھتا ہے عوام خاص کر جیالے اس وڈیو کلپ کو ضرور دیکھیں

بینظیر بھٹو کے قتل سے پردہ اٹھتا ہے۔
پاکستانی عوام خاص کر جیالے اس وڈیو کلپ کو دیکھیں۔ یہ کوئ معمولی آدمی نہیں اس وقت پاکستان کا سب سے طاقتور شخص اور ریاست کا سربراہ اپنے منہ سے کھلے عام بتا رہا ہے۔

BETTER ALTAF HUSSAIN LIVE IN THE 21ST CENTURY INSTEAD MID 1980s

BETTER ALTAF HUSSAIN LIVE IN THE 21ST CENTURY INSTEAD MID 1980s:

If we take a quick view on the 40-year leadership of Altaf Hussain, the entire period was a complete mess and failure.

Wherever there was a glimmer of light it was not based on high values ​​and competence but on bullying, intimidation, coercion and at gunpoint.

Yesterday’s decision of the London High Court against Altaf Hussain is a call to Allah.

I have written a thousand times and I am repeating it again today, the reason for Altaf Hussain’s failure is that he is living in the 21st century and doing the politics of the 1980s.

Bhai, adapt yourself to the present age, remove the courtesies and sycophants around you, and change your lifestyle.

حامد میر اور شاہر خاقان عباسی جیسوں کو بھی جو آج زبان ملی یے وہ عمران خان کی وجہ سے ہے۔ خان نے سب کو بولنا سکھایا

حامد میر اور شاہر خاقان عباسی جیسوں کو بھی جو آج زبان ملی یے وہ عمران خان کی وجہ سے ہے۔ خان نے سب کو بولنا سکھایا۔

شاہد خاقان عباسی اور حامد میر جیسے سینئر لوگوں کے تبصرے آجکل سننے والے ہیں۔ سچ اور حق کو موقع پر کرنا چاہئے۔ اب 75 سال بعد لٹ پٹ کر سچ بولنے کا کوئ فائدہ نہیں

The Dying Pakistan اب بہت دیر ہو چکی، پاکستان بوڑھا ہو چکا ہے اور اس کے مرنے کا وقت یے

اب بہت دیر ہو چکی، پاکستان بوڑھا ہو چکا ہے اور اس کے مرنے کا وقت یے!!!

اگر کسی پاکستانی کو وہم ہے کہ ملک اپنے پیروں پر کبھی کھڑا ہو جائیگا تو وہ اپنی غلط فہمی دور کر لے۔

75 سال سے پاکستان کے حکمرانوں کے پاس کبھی ملک کی ترقی کا کوئ گراس روٹ پروگرام نہیں رہا اس لئے کہ پاکستان کے تمام حکمران ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر بینظیر، الطاف حسین، نواز شریف، آصف زرداری اور ان کی ٹیم، عمران خان اور ملٹری لیڈرز نا اہل، خو غرض، سہل پسندی، وژن سے عاری اور کرپٹ تھے۔

ان تمام لیڈران نے بجائے عوام اور ملک کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے، ترقی دینے کے، ان کی تربیت کرنے کے، تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے “شارٹ کٹ” اختیار کئے۔ کوئ بھی چیز پاکستان میں بنانے یا پیدا کرنے کی بجائے درآمد ہوتی رہی، ہر آنے والا اقتدار سنبھالتے ہی اسے طول دینے میں لگ جاتا، خود کا پیٹ بھرنے اور nepotism اور favouritism ان سب میں کوٹ کوٹ کر بھری رہتی۔ زمینداروں نے فصلیں لگانا اور صنعت کاروں نے manufacture کرنا چھوڑ کر دولت کمانے کا آسان طریقہ اپنا لیا۔ سب وڈیرے، چوہدری، خان صاحب، سردار سیاست میں کود پڑے جہاں بجائے سال بھر محنت کر کے کمانے کے ایک ایک جھٹکے میں کروڑوں نہیں اربوں کی بات ہوتی۔
مندرجہ بالا تمام لوگ خود تو دن دونی رات چوگنی ترقی کرتے رہے پر پاکستان بیٹھتا گیا۔


رشوت کا یہ عالم کہ صوبوں، اداروں اور دفاتر کے بجٹ ان کی خود کی جیبوں میں جانے لگے۔
اب بہت دیر ہو چکی، پاکستان بوڑھا ہو چکا ہے اور کے مرنے کا وقت یے۔

SHAFIQ KHAN, CANADA, March 6, 2023